حکایت مدمان سادہ لوح

اردو فارسی
ایک مکار شخص کے پاس ایک گھوڑا تھا۔ مردی مکار اسبی داشت۔
اس نے اسے اصطبل میں اس طرح باندھا کہ اس کی دم چارہ دان کی طرف ہو گئی اور سر کھڑکی کی طرف۔ او را در طویله چنان بست که دم او به طرف آخور شد، اما سرش به سوی دریچه.
وہ خود باہر آیا اور چلّا کر بولا: خودش بیرون آمد و بانگ زد:
“اے لوگو! یہاں ایک عجیب تماشا ہوا ہے کہ گھوڑے کا سر دم کی جگہ آ گیا ہے اور دم سر کی جگہ!” «ای مردمان! در این‌جا تماشای عجیبی روی داده که سر اسب به جای دم شده است و دمش به جای سر!»
جب لوگ جمع ہو گئے، تو گھوڑے کے مالک نے ہر ایک سے چند درہم لے کر اندر جانے دیا۔ چون مردمان جمع شدند، صاحب اسب از هر یکی درمی چند گرفته، درون می‌برد.
اور جو بھی اصطبل کے اندر داخل ہوتا، اپنی سادہ لوحی پر شرمندہ ہو کر واپس آتا اور کچھ نہیں کہتا۔ و هر کس که به طویله داخل می‌شد، از ساده‌لوحی خود شرمنده شده، بیرون می‌آمد و هیچ نمی‌گفت.

جب (یا جہاں) احمق لوگ دنیا میں ہوں، کوئی شخص بے زر (بے پیسہ) نہیں رہتا۔

چو احمق در جهان باشد، کسی بی‌زر نمی‌ماند.

Comments are closed.